M Jamali by السلام علیکم✍️welcome✍️ Kundey shareef ki haqiqat

Kundey shareef ki haqiqat

                        بسم الله الرحمان الرحيم،         
                  نحمده و نصلی علی رسوله الکریم,
                            کونڈے شریف. 🍀🍀🍀🍀🍀🍀  
حضرت امام جعفر.(رضی الله عنه!) کا نام مبارک "جعفر" اور کنیت ابو عبداللہ, اور ابو اسماعیل ہے. اور القاب آپ کے بے شمار ہیں جن سے مشہور ترین لقب صادق ہے.
🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀

آپ(رضی الله تعلی عنه!) کی ولادت مقدسہ ربیع الاول 
18,17,13تاریخ اور پیر,Sundayکے دن, اور سن 80 یا 73ھ کو مدینہ منورہ میں ہوئی.

🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼

حضرت امام جعفر( رضی الله عنه!) کی وفات .
ایک قول یہ ہے کہ آپ کی وفات ماہ شوال 25 تاریخ میں ہوئی.
لیکن اتفاق اس پر ہے کہ آپ کی وفات ماہ رجب المرجب میں پیر کے دن ہوئی. 

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

آپ( رضی الله تعلی عنه!) کا مزار مبارک جنت البقیع کے قبرستان  مدینہ منورہ میں آپ والد ماجد امام باقر(رضی الله عنه!)اور آپ کے دادا امام زین العابدین(رضی الله تعلی عنه!) کے پاس ہے. 

Mjurduk
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
حضرت امام جعفر(رضی الله تعلی عنه!)کی نیاز مہارے ملک میں 22 رجب کو  ٹکیوں یا حلوه پوری یا کھیر پوری وغیرہ پر ہوتی ہے, تاریخ و طعام کا تعین، تعین شرعی نہیں بلکہ عادی و عرفی ہے,نیاز کھیر پوری پر ہو یا اور چیز پر تاریخ خواه 22 یا تاریخ وصال 15 رجب ہو نیاز ہو جاتی ہے, 

البتہ خاص یوم وصال حصول برکات کل اعلی ذریعہ ہے,
میرے آقا اعلی حضرت ( رحمةالله علیه!) فرماتے ہیں: کہ اولیائے کرام کی ارواح طیبہ کو ان کے وصال شریف کے دن قبور کریمہ کی طرف زیاده توجہ ہوتی ہے. 
چناچہ وہ وقت جو  خاص وصال شریف کا ہے برکات کیلئے زیادہ مناسب ہے,
🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺
22 رجب کو مسلمان حضرت امام جعفر ( رضی الله عنه!) کے ایصال ثواب کیلئے کھیر پوری پکاتے ہیں, جنہیں "کونڈے شریف" کہا جاتا ہے, اس کو ناجائز یا گناہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں, یا بھی یاد رہے کہ کونڈے ہی میں کھیر کھانا-کھلانا  ضروری نہیں دوسرے برتن میں بھی کھااورکھلا سکتے ہیں, اور اس کو گھر سے باہر بھی لے جاسکتے ہیں, بے شک نیازوفاتحہ کی اصل, ایصال ثواب ہے اور رجب کے "کونڈے" بھی ایصال ثواب ہی کی ایک قسم ہے, اور ایصال ثواب, قرآن و احادیث مبارکہ سے ثابت ہے, ایصال ثواب دعا کے زریعے بھی کیا جاسکتا ہے,

        صحابی نے ماں کی طرف سے باغ صدقہ کردیا,   
حضرت سعد بن عباده (رضى الله عنه!) کی والدہ ماجدہ کا انتقال ہوا تو انہوں نے بارگاہ رسالت (صلى الله عليه وسلم!) میں حاضر  ہو کر عرض کی: یا رسول الله (صلى الله عليه وسلم!) میری والدہ محترمہ کا میری غیر موجودگی میں انتقال ہو گیا ہے, اگر میں ان کی طرف سے کچھہ صدقہ کروں تو کیا اس کا کوئی فائدہ پہنچ سکتا ہے,
حضور (صلى الله عليه وسلم!)  ارشاد فرمایا: ہاں, تو انہوں عرض کی: تو میں آپ (صلى الله عليه وسلم!) کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میرا باغ ان کی طرف سے  صدقہ ہے,
 معلوم ہوا کھانا کھلانے اور مال  خرچ کرنے کے زریعے بھی ایصال ثواب جائز ہے,اور کونڈے شریف,  بھی مالی ایصال ثواب ہی میں شامل ہیں,

میرے آقا اعلی حضرت امام احمد رضا خان( رحمة الله تعالى عليه!)فرماتے ہیں: اموات مسلمین کے نام پر کھانا پکا کر ایصال ثواب کے لئے تصدق کرنا بلا شبہ جائز و مستحسن ہے, اور اس پر فاتحہ سے ایصال ثواب دوسرا مستحسن ہے,   اور دو چیزوں کا جمع کرنا زیادت خیر ہے, 🌼🌼🌼🌼🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🌱🌱🌱🌱🌱🌱🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮💮




Post a Comment

0 Comments